سوئی سدرن گیس اور کے الیکٹرک کا تنازع ، کراچی کے عوام رُل گئے - Pakiatani Media News

Breaking

Friday 30 March 2018

سوئی سدرن گیس اور کے الیکٹرک کا تنازع ، کراچی کے عوام رُل گئے

کراچی : کے الیکٹرک اور سوئی سدرن گیس میں لین دین کے تنازع کے باعث بجلی کا بحران شدت اختیار کرگیا اور عوام بجلی سے محروم ہیں، کے الیکٹرک نے سوئی سدرن گیس سے اضافی گیس کی فراہمی کیلئے رابطہ کرلیا جبکہ ایس ایس جی سی نے مذاکرات کو بقایا جات کی ادائیگی سے مشروط کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سوئی سدرن گیس اور کے الیکٹرک کے تنازع میں کراچی کے عوام رُل گئے، کراچی میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھنا شہریوں کیلئے وبال جان بن گیا، دونوں اداروں کی چپقلش میں شہری پِس رہے ہیں.

ذرائع کے مطابق کے الیکٹرک اورسوئی سدرن گیس میں واجبات کی ادائیگی کا تنازع جاری ہے ، واجبات کی عدم ادائیگی پر ایس ایس جی سی نے کے ای ایس سی کی نوے ایم ایم سی ایف ڈی سے زائدگیس سےروک دی۔

ایس ایس جی سی کا کہنا ہے کےالیکٹرک نے اسی ارب کے واجبات ادا کرنےہیں، دس ماہ سے سابق واجبات ادا نہیں کیےگئے، کے ای ایس سی کا تین ماہ سے کرنٹ بل روکا ہوا ہے، ادائیگی نہیں کی ہے،سہولت کیلئے واجبات کے باوجودگیس دے رہے ہیں۔

دوسری جانب ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ گیس کی کمی کےباعث پیداوارمیں شارٹ فال ہے، 190 کی بجائے90ایم ایم سی ایف ڈی گیس مل رہی ہے، 50 میگا واٹ کےگیس پر چلنے والے پلانٹس بندہیں، ایک گھنٹے کی اضافی لوڈشیڈنگ کرنا پڑرہی ہے،زیادہ گیس ملے گی تو بجلی بھی زیادہ پیدا ہوگی۔

کےالیکٹرک نے سوئی سدرن گیس سے اضافی گیس کی فراہمی کیلئے رابطہ کرلیا ہے جبکہ مذاکرات کو بقایا جات کی ادائیگی سے مشروط کردیا اور کہا کہ 10 ماہ کےواجبات،3ماہ کے بل کی ادائیگی کی جائے۔

شہر میں بارہ سے سولہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ نے عوام کا جینا دوبھر کردیا اور شدید گرمی میں عوام بجلی کے بغیر رہنے پر مجبور ہیں، شہریوں کا کہنا تھا لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھنے کے ساتھ کے الیکٹرک کی جانب سے اضافی بل بھی بھیجا جارہا ہے۔

The post سوئی سدرن گیس اور کے الیکٹرک کا تنازع ، کراچی کے عوام رُل گئے appeared first on ARYNews.tv | Urdu - Har Lamha Bakhabar.



from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/2uAgM1n

No comments:

Post a Comment

'; (function() { var dsq = document.createElement('script'); dsq.type = 'text/javascript'; dsq.async = true; dsq.src = '//' + disqus_shortname + '.disqus.com/embed.js'; (document.getElementsByTagName('head')[0] || document.getElementsByTagName('body')[0]).appendChild(dsq); })();