رمضان میں فطری تقاضوں سے ہم آہنگ کرکے مثالی صحت و تندرستی حاصل کی جا سکتی ہے
ماہرین کی رائے میں رمضان میں چالیس سے پنتالیس منٹ ورک آئوٹ ضروری ہے۔ ویٹ ٹرئینگ کرے بیس منٹ تک کارڈ یو،لنجز،سکاٹس کیساتھ لیگز کی کی ورزشیں کرسکتا ہے،فٹ اور اسمارٹ رہنے کیلئے صنف نازک تو ذائقوں کے چسکے پرکنٹرول کو بھی ورزش کا حصہ ہی قرر دیتی ہیں ۔
نیوٹریشنسٹ بینش نے بتایا کہ جنک فوڈ کو بند کریں۔صحتمندانہ غذاؤں کی طرف جایا جائے۔ چاہیے ویٹ گین ہے یا ویٹ لوز،بہت اچھے سے اسکو حاصل کیا جاسکتا ہے صرف اپنی خوراک کو منٹین کرلیں۔
جم انسٹرکٹرشوزب کاظمی نے رمضان المبارک میں بے احتیاطی کے نقصانات بتاتے ہوئے کہاتلی ہوئی چیزیں فرائزوغیرہ کے استعمال سے ہمارا فٹنس لیول اوروزن بہت تیزی سے بڑھنا شروع جاتا ہے۔ جب اسطرح کا کھانا استعمال ہوتا ہے تو اسکے ساتھ ورزش لازمی ہو جاتی ہے۔
ماہرین کا کہنا تھا روزے میں ورزش سمجھنے والوں کیلئے کسی سنہرے موقع سے کم نہیں ،باقاعدہ ورزش اور متوازن غذا تو ہر صورت مفید ہے ، لیکن معمولات کو رمضان میں فطری تقاضوں سے ہم آہنگ کرکے مثالی صحت و تندرستی حاصل کی جا سکتی ہے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/5XEkrd1
via IFTTT
No comments:
Post a Comment