سابق اٹارنی جنرل اورالیکشن کمیشن آف پاکستان کے وکیل عرفان قادرنے چیف جسٹس کی جانب سے آٹھ رکنی بینچ کی تشکیل کو مس کنڈکٹ قراردے دیا۔
سما کے پروگرام ندیم ملک لائیو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عرفان قادر نے کہاکہ ابھی قانون سازی ہوئی ہی نہیں اوربینچ بنا دیا گیا۔ قانون سازی کو معطل نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ اورججزکوقانون سازی معطل کرنےکااختیارنہیں، معاملہ سپریم جوڈیشل کونسل میں لے جایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر انتشار بڑھا تو کوئی بڑا اقدام بھی اٹھایا جا سکتا ہے۔
عدالتی اصلاحاتی بل کیخلاف درخواستیں سماعت کے لیے مقرر
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئےماہرقانون اور وکیل رہنما حامد خان نے کہا ہے کہ آٹھ رکنی بینچ میں سینیئر ترین جسٹس قاضی فائزعیسی اور جسٹس سردارطارق کو شامل کرنا چاہیئے تھا۔
حامد خان نے کہا کہ آج بینچ بنا کر چیف جسٹس نے پیغام دیا کہ ان کے پاس اکثریت ہے۔ معاملات جس طرف جارہے ہیں یہ اچھے نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی سے منظور عدالتی اصلاحاتی بل کے خلاف درخواستیں سپریم کورٹ آف پاکستان میں سماعت کے لیے مقرر کر دی گئیں۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں 8 رکنی لارجر بینچ 13 اپریل (بروز جمعرات) کو سماعت کرے گا۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/W3bRyKJ
via IFTTT
No comments:
Post a Comment