امریکی فوجی حکام نے گزشتہ چند ہفتوں کے دوران 4 ہیلی کاپٹر حادثات کے بعد تمام پائلٹس کو گراؤنڈ کردیا ہے جو کسی اہم مشن کا حصہ نہیں۔
تفصیلات کے مطابق امریکی فوجی ہیلی کاپٹر گرنے کے واقعات تواتر سے پیش آنے کے بعد آرمی کے چیف آف سٹاف نے پائلٹس کو گراؤنڈ کرنے کا حکم دے دیا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق چند ہفتوں کے دوران امریکی فوج کے 4 ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوئے جس کے بعد تمام پائلٹس کو گراؤنڈ کر دیا گیا جو کسی اہم مشن کا حصہ نہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ جمعرات کو دو اپاچی ہیلی کاپٹروں کے آپس میں ٹکرانے کے واقعے میں 3 فوجی ہلاک جبکہ ایک زخمی ہو گیا تھا۔
اے ایف پی کے مطابق دو ہفتے قبل بھی امریکی ریاست کینٹکی میں دو بلیک ہاک ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوئے تھے، اس میں بھی 9 افراد چل بسے تھے۔
امریکی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ چیف آف سٹاف جنرل جیمز میک کونویل کے احکامات کے مطابق تمام پائلٹس ضروری ٹریننگ مکمل کرنے تک ہیلی کاپٹر نہیں اڑا سکیں گے۔
بیان کے مطابق امریکی آرمی رسک مینجمنٹ یعنی خطرات سے بچنے کے نظام، طیاروں کی دیکھ بھال کے ٹریننگ پروگرام، فضائی عملے کی ٹریننگ اور دیگر عوامل کا جائزہ لے گی۔
گزشتہ چند برسوں میں امریکی فوج کے متعدد ہیلی کاپٹر اور طیارے گر کر تباہ ہو چکے ہیں۔ رواں سال فروری میں ٹریننگ فلائٹ کے دوران ایک بلیک ہاک ہیلی کاپٹر گرنے کا حادثہ پیش آیا تھا جس میں نیشنل گارڈ کے دو اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔
گزشتہ سال ناروے میں نیٹو کی مشقوں کے دوران وی22 بی اوسپرے طیارہ ممکنہ طور پر پہاڑی سے ٹکرانے کے بعد تباہ ہوا تھا جس میں چار امریکی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔
سال 2021 میں ٹریننگ کے دوران ٹی 45سی گو شاک جیٹ طیارہ ٹیکساس کے رہائشی علاقے میں گر گیا تھا تاہم نیوی کے دو پائلٹس حادثے میں بچ گئے تھے۔ طیارہ گرنے سے پہلے ہی پائلٹس نے پیرا شوٹ کی مدد سے چھلانگ لگا دی تھی۔
from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/bu0iLSI
No comments:
Post a Comment