بزنس مین گروپ نے کہا ہے کہ اسٹیک ہولڈرز کو درآمدی اشیاء پر ڈیوٹی بڑھانے سے قبل ایک بار پھرآن بورڈ نہیں لیا گیا۔
چیئرمین بی ایم جی زبیر موتی والا کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کی جانب سے لگژری آئٹمز پر پابندی عائد کرنے اور کاروں، گھریلو اشیاء، موبائل فونز، مشینری، ٹائلز، سیرامکس اور دیگر کئی اشیاء سمیت متعدد درآمدی اشیا پر ڈیوٹی بڑھانے کا فیصلہ درآمدات کی حوصلہ شکنی کے لیے کیا گیا لیکن بدقسمتی سے اسٹیک ہولڈرز کو ایک بار پھر آن بورڈ نہیں لیا گیا جس سے بہت زیادہ کنفیوژن پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ خدشہ ہے کہ ایف بی آر نے ان اشیاء پر بھی ڈیوٹی بڑھا دی ہوگی جو یا تو مقامی طور پر تیار نہیں ہو رہی یا مانگ کے مقابلے کم مقدار میں تیار کی جا رہی ہیں اس اقدام سے ایسی تمام اشیاء کی قلت پیدا ہو جائے گی اور ڈیوٹی میں بے تحاشا اضافہ ہونے سے قیمتیں عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہو جائیں گی۔
چیئرمین بزنس مین گروپ کا کہنا ہے کہ ایف بی آر نے صنعتی مقاصد کے لیے درآمدی خام مال پر ڈیوٹی اگر بڑھا دی تو صنعتی کارکردگی بری طرح متاثر اور معیشت مزید بحرانوں میں ڈوب جائے گی سیاسی بحرانوں سے بھی جنگی بنیادوں پر نمٹنا ہوگا کیونکہ یہ مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد کو متزلزل کرنے کی بڑی وجہ ہے حکومت، تمام سیاسی جماعتوں اور دیگر اداروں کو اپنے سیاسی اختلافات کو بھلا کر ملک کو درپیش معاشی اور مالیاتی بحرانوں کو ترجیح دینا ہو گی۔
from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/O7yjVTs
No comments:
Post a Comment