امریکا کی جانب سے کراچی یونی ورسٹی میں ہونے والے خود کش حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ خصوصاً تعلیمی اور مذہبی جگہوں پر حملہ زیادہ قابل مذمت ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں ترجمان نیڈ پرائس نے کراچی میں 26 اپریل کو کراچی یونی ورسٹی میں ہونے والے خود کش حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ نیڈ پرائس نے کہا کہ دہشت گرد حملہ کہیں بھی ہو قابل مذمت ہے، خصوصاً تعلیمی اور مذہبی جگہوں پر حملہ زیادہ قابل مذمت ہے۔
نیڈ پرائس نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کی قدر کرتے ہیں، پاکستان کے ساتھ باہمی تعاون جاری رہے گا۔ پاکستان کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے خلاف کام جاری رکھنے کے خواہاں ہیں۔
بھارت کو مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں پر بلیک لسٹ کئے جانے اور امریکی کمیشن کے مودی حکومت پر پابندیوں کے مطالبے سے متعلق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ مذہبی آزادی کا کمیشن کوئی حکومتی ادارہ نہیں ہے، محکمہ خارجہ کا مذہبی آزادی کا دفتر ان سفارشات کا جائزہ لے رہا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ترجمان کا بھارتی حکومت کی مسلمانوں کے خلاف غیر قانونی پابندیوں پر کہنا تھا کہ بھارت میں مودی حکومت کی مذہبی پابندیوں کا جائزہ لے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ کراچی میں گزشتہ ماہ 26 اپریل کو کراچی یونی ورسٹی میں خودکش حملے میں 4 افراد ہلاک اور تین زخمی ہوئے تھے، ہلاک ہونے والوں میں کنفیوشس سینٹر کے سربراہ اور 2 چینی خواتین سمیت 4 افراد جاں بحق ہوئے۔ کالعدم دہشت گرد گروپ نے خودکش حملہ آور لڑکی کی تصویر جاری کرتے ہوئے دھماکے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
پاکستانی حکام کی جانب سے بم دھماکے میں چینی باشندوں کے مارے جانے پر چین سے بھرپور اظہار ہمدردی و یکجہتی کیا گیا تھا اور ملک بھر میں چینی شخصیات کی سکیورٹی بڑھا دی گئی تھی۔
from SAMAA https://ift.tt/a5igRkz
via IFTTT
No comments:
Post a Comment