دنیا بھر میں بینکوں اور مالیاتی خدمات کی کمپنیوں کی جانب سے گرین واشنگ کے واقعات میں اضافہ ہوگیا، گزشتہ دنوں سامنے آنے والی رپورٹ کے مطابق پچھلے 12 ماہ کے دوران اس عمل میں 70 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
اس حوالے سے ماحولیاتی، سماجی اور گورننس ڈیٹا فرم ’’ریپ رسک‘‘نے 12 ماہ سے ستمبر 2023کے آخر تک عالمی سطح پر بینکنگ اور مالیاتی خدمات کی صنعت سے 148 معاملات ریکارڈ کیے جو پچھلے 12 ماہ کے دوران صرف 86 تھے ان148کیسز میں سے 106 یورپی مالیاتی اداروں کے تھے۔
گرین واشنگ کیا ہے؟
گرین واشنگ اس وقت ہوتی ہے جب کوئی تنظیم اپنے ماحولیاتی اثرات کو کم سے کم کرنے کے بجائے خود کو ماحول دوست ظاہر کرکے مارکیٹنگ پر زیادہ وقت اور پیسہ خرچ کرتی ہے۔
غلط ماحولیاتی معلومات کا رجحان پوری دنیا میں پھیلا ہوا ہے، یہ ایک دھوکہ بازی پر مشتمل مارکیٹنگ چال بازی ہے جسے کمپنیاں اپنے ماحول دوست اقدامات کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کے لیے استعمال کرتی ہیں۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ریگولیٹرز صارفین اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بڑھانے اور پائیدار سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لیے گرین واشنگ کو ختم کرنا چاہتے ہیں حالانکہ ابھی تک گرین واشنگ کی کوئی قانونی تعریف موجود نہیں ہے۔
ریپ رسک کا کہنا ہے کہ اس کے پاس 2007 کا ڈیٹا موجود ہے، یہ سمجھتا ہے کہ گرین واشنگ اس وقت ہوئی جب کوئی فرم ماحول کے بارے میں گمراہ کن معلومات فراہم کرتی ہے۔
بینکنگ اور مالیاتی خدمات کی نمائندہ انجمن یو کے فنانس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس شعبے کی فرموں نے ماحولیاتی اور سماجی ذمہ داری کو اپنی حکمت عملی میں بنیادی اہمیت دی ہے۔ اس نے مزید کہا کہ وہ شفافیت اور ای ایس جی پروڈکٹ لیبلنگ پر ریگولیٹرز کے ساتھ کام کر رہی ہے۔
دوسری جانب یورپی بینکنگ فیڈریشن نے ’’ریپ رسک‘‘کی جاری کردہ گرین واشنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔
ریپ رسک عہدیداران کا کہنا ہے کہ گرین واشنگ کے واقعات کی تعداد میں تیل اور گیس کے بعد بینکنگ اور مالیاتی خدمات کی صنعت دوسرے نمبر پر ہے۔ ڈیٹا فرم نے مزید بتایا کہ گرین واشنگ اور زیادہ وسیع پیمانے پر بڑھتی جارہی ہے۔
from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/mBa59xh
No comments:
Post a Comment