بھارت میں ایک اور انسانیت سوز واقعہ پیش آیا ہے جس میں اونچی ذات سے تعلق رکھنے والے خاتون نے اپنے ملازم کو شدید بدسلوکی کا نشانہ بنایا ہے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق گجرات کے موربی ضلع میں ذات پات کی بنیاد پر نوجوان کو تشدد نشانہ بنایا گیا۔ ایک اعلیٰ ذات کی کاروباری خاتون نے مبینہ طور پر دلت ملازم کو اپنے جوتے منہ میں پکڑنے پر مجبور کیا، 21 سالہ نوجوان نے اپنی تنخواہ کا تقاضہ کیا تو اسے بیلٹ سے بھی مارا پیٹا۔
متاثرہ شخص کی شناخت نلیش دلسانیہ کے نام سے ہوئی ہے جب کہ اس کی خاتون باس کا نام وبھوتی پٹیل ہے جو کہ رانیبا انڈسٹریز پرائیویٹ لمیٹڈ کی مالک ہے۔ مبینہ طور پر جب دلت نوجوان نے اپنی تنخواہ کا مطالبہ کیا تو خاتون نے بھائی اور دیگر ملازمین کے ساتھ مل کر اسے بری طرح مارا۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق دلسانیہ نے اکتوبر کے شروع میں وبھوتی پٹیل کی کمپنی میں12 روپے ماہانہ پر کام شروع کیا تھا پر 18 اکتوبر کو اسے کمپنی سے نکال دیا گیا۔نیلیش اپنے 16 دنوں کے کام کا معاوضہ چاہتا تھا لیکن خاتون اس بات سے انکاری تھی۔
متاثرہ نوجوان کے مطابق وبھوتی پٹیل نے بھائی اور ملازم کے ساتھ مل کر بیلٹ سے مارا پھر اسے اپنے جوتے منہ میں لینے پر مجبور کیا اور تنخواہ کا مطالبہ کرنے پر معافی مانگنے کو کہا۔ دھمکی بھی دی کہ اگر دوبارہ اس علاقے میں دیکھا تو اسے قتل کر دیا جائے گا۔
پولیس نے بتایا کہ مذکورہ دلت ںوجوان کو موربی سول اسپتال لے جایا گیا جہاں اس کا علاج چل رہا ہے۔ تمام ملزمان کے خلاف حملہ، مجرمانہ دھمکیاں اور فسادات ایکٹ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
پولیس کا مزید کہنا تھا کہ کیس کی تفتیش جاری ہے، تاہم ابھی تک خاتون یا کسی اور شخص کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔
from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/exp9Aq0
No comments:
Post a Comment