دھونی بیٹ اسٹیکر ڈیل میں کروڑوں کما سکتے تھے لیکن دوستی کو ترجیح دی! - Pakiatani Media News

Breaking

Wednesday 14 February 2024

دھونی بیٹ اسٹیکر ڈیل میں کروڑوں کما سکتے تھے لیکن دوستی کو ترجیح دی!

بھارتی کرکٹ لیجنڈ اور سابق کپتان ایم ایس دھونی کا نیا بیٹ اسٹیکر آئی پی ایل 2024 سے پہلے ان دنوں کافی سرخیوں میں ہے۔

چنئی سپر کنگز کے کپتان کرکٹ سے پوری طرح ریٹائرمنٹ کی تیاری کر رہے ہیں۔ انٹرنیشنل کرکٹ سے پہلے ہی ریٹائر ہونے والے مہندر سنگھ دھونی اس آئی پی ایل کے بعد فرنچائز کرکٹ کو بھی چھوڑنے کا اعلان کرسکتے ہیں۔

کھیلوں کی مصنوعات کی برانڈ کے مالک پرمجیت سنگھ نے دھونی کے اس عمل کو سراہا ہے کہ انھوں نے پیسے کو ترجیح دینے کے بجائے ’دوستی‘ کو اہمیت دی۔

بھارت کی سب سے بڑی اسپورٹس مینوفیکچرنگ کمپنیوں میں سے ایک بیٹ آل اسپورٹس کے مالک اور دھونی کی پہلی کٹ کو اسپانسر کرنے والے سومی کوہلی نے انکشاف کیا ہے کہ 2019 ورلڈ کپ کے دوران سابق بھارتی کپتان نے اپنے بیٹ پر BAS لوگو لگانے کے لیے ایک پیسہ بھی نہیں لیا تھا۔

دھونی نے پورے ٹورنامنٹ میں اپنے بلے پر بی اے ایس اور ایس ایس اسٹیکرز لگائے جو کہ ان کا آخری ورلڈکپ بھی تھا۔ ورلڈ کپ سے پہلے، کوہلی نے انکشاف کیا تھا کہ دھونی نے تمام مالیاتی فوائد سے انکار کرتے ہوئے خالصتاً اپنے دل کی سنی اور خیر سگالی کے تحت ایسا کیا۔

سومی کوہلی نے بتایا کہ دھونی نے کسی رقم کا ذکر تک نہیں کیا، انھوں نے صرف اتنا کہا کہ میرے بلے پر اپنے اسٹیکرز لگائیں اور انھیں ادھر بھیج دیں۔

میں نے انھیں سمجھانے کی کوشش کی، آپ اتنے منافع بخش معاہدے کو چھوڑ رہے ہیں۔ انھوں نے کروڑوں روپے کے معاہدے کو چھوڑ دیا۔

بی اے ایس اور سومی کوہلی کے ساتھ دھونی کی وابستگی 1998 میں شروع ہوئی۔ پچیس سال پہلے کوہلی نے دھونی پر بھروسہ کیا اور انھیں اپنی کٹس بھیجیں۔

اس دوران دھونی نے مختلف اسپورٹس برانڈز جیسے ریبوک، اسپارٹن اور بہت سے دوسرے برانڈز کو سائن کیا لیکن اس کے باوجود کوہلی کے بھیجے گئے کٹس کو بھی دھونی استعمال کرتے رہے۔



from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/1tMBNkX

No comments:

Post a Comment

'; (function() { var dsq = document.createElement('script'); dsq.type = 'text/javascript'; dsq.async = true; dsq.src = '//' + disqus_shortname + '.disqus.com/embed.js'; (document.getElementsByTagName('head')[0] || document.getElementsByTagName('body')[0]).appendChild(dsq); })();