مرنے والے دادا کی وصیت دیکھ کر پوتیوں کو شدید قلق ہوا، زندگی میں ان سے ملاقات نہ کرنے کا انھیں بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔
برطانیہ سے تعلق رکھنے والے مایوس دادا فریڈرک وارڈ سنر اپنی زندگی میں اس بات سے خاصے پریشان تھے کہ ان کی پوتیاں اکثر ان سے ملاقات کرنے نہیں آتی تھیں۔ انھوں نے اپنی وصیت میں ہر ایک کے لیے صرف 50 پاؤنڈ کی رقم چھوڑی ہے۔
فریڈرک 2020 میں انتقال کر گئے تھے، انھوں اپنی تقریباً تمام 5 لاکھ پاؤنڈ کی دولت جس میں ایک 4 لاکھ 50 ہزار مالیت کا فلیٹ بھی شامل ہے، اس میں سے انھوں نے اپنے بچوں کے لیے نہایت کم رقم چھوڑی ہے جس نے ایک خاندانی جھگڑے کو بھی جنم دے دیا۔
انھوں نے اپنے وکلا کو بتایا تھا کہ وہ پھیپھڑوں کی بیماری کی وجہ سے تین بار اسپتال میں داخل ہوئے جبکہ ان کے آنجہانی بیٹے فریڈ جونیئر کی پانچ بیٹیاں ان سے ملنے نہیں آئی تھیں جس پر وہ پریشان تھے۔
تاہم فریڈ کی پانچ پوتیوں نے یہ جاننے کے بعد وہ وراثت سے محروم ہوگئی ہیں، انھوں نے مقدمہ دائر کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اپنے مرحوم دادا کی چھوڑی رقم کے ایک تہائی حصے کے حقدار ہیں۔
ہائی کورٹ کے جج نے 2018 کی وصیت کو ’عقل کے مطابق‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پوتے پوتیوں کا اپنے مایوس دادا کے ساتھ بہت ہی محدود پیمانے پر رابطہ تھا۔
جج برائٹ ویل نے ان کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وصیت کنند اپنے بچوں کے لیے اپنی جائیداد میں سے جو چاہے وہ وصیت ان کے لیے چھوڑ سکتا ہے۔
from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/596WeVh
No comments:
Post a Comment