کراچی لی مارکیٹ میں گھر میں خواتین کو قتل کرنے والا بیٹا نکلا، اہم انکشافات - Pakiatani Media News

Breaking

Sunday 20 October 2024

کراچی لی مارکیٹ میں گھر میں خواتین کو قتل کرنے والا بیٹا نکلا، اہم انکشافات

کراچی کے علاقے لی مارکیٹ میں لرزہ خیز قتل کی واردات کی تفتیش میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔

ایس ایس پی سٹی آفس میں شعبہ تفتیش، آپریشن اور پولیس نے مشترکہ پریس کانفرنس میں ابتدائی تفتیش سے متعلق آگاہ کیا۔

ایس ایس پی سٹی عارف عزیز کے مطابق 19 اکتوبر کی رات لیاری کے ایک گھر میں خواتین کی لاشیں ملیں تھیں جب ہم جائےوقوعہ پر پہنچے تو پورا گھرخونم خون تھا، جائےوقوعہ سے شواہد جمع کر کے تکنیکی پہلوؤں سے تفتیش کی اور مختلف زاویوں سےتفتیش کے دوران ملزم بلال نےاعتراف جرم کر لیا۔

لیاری میں 4 خواتین کا لرزہ خیز قتل، وقوعے کی رات کیا ہوا تھا؟ مقدمے کی تفصیل سامنے آ گئی

ایس ایس پی عارف عزیز کے مطابق ملزم نے پولیس کو بیان دیا گھر میں کچھ مشکوک حرکات کا احساس ہوا، ملزم نے طیش میں آکر گھر سے لاتعلقی کا اظہار کر دیا ملزم گھر والوں کی مشکوک حرکات کی وجہ سے دلبرداشتہ تھا، ملزم نے غیرت اور انا کی خاطرماں، بہن، بھابھی اور بھانجی کوقتل کیا۔

’ملزم نے آزادخیالی اور ٹک ٹاک کے استعمال پر گھر کی خواتین کو قتل کیا ملزم  شادی شدہ ہےاس کی ایک بیٹی تھی، اہلیہ سےطلاق ہوچکی تھی اور ملزم کےگھر کی خواتین ٹک ٹاک ویڈیوزبھی بناتی تھیں، ملزم کےمطابق ایک لڑکی سےمحبت ہوئی اس کےگھروالوں نےعلیحدہ گھرکامطالبہ کیا ملزم نے اپنے گھر والوں سے اس بات کامطالبہ کیا‘

پولیس کا کہنا ہے کہ گھر والوں نے انکار کر دیا کہ وراثت کا گھر ہے اکیلے تمہارے نام نہیں کیا جاسکتا اس پر ملزم نے اہلخانہ سے علیحدگی اختیار کر لی اور 12روز پہلے نیپئر سے چاقو خریدا جس کے بعد 5 ،4 روز پہلے گھر آنے جانے لگا۔

ایس ایس پی سٹی کے مطابق ملزم نے والد کے جانے کے بعد واردات کی، دستانے، خون آلود کپڑے اور دیگر اشیا چھپائی، ملزم نے ابتدائی طور پر بتایا ہے کہ فرد واحد نے واردات کی ہے اور تفتیش جاری ہے، واردات میں مزید کوئی ملوث ہوا تو اسے بھی شامل تفتیش کیا جائےگا جب کہ 3 ماہ کی بچی ملزم کے بڑے بھائی علی کی بیٹی ہے جسےباپ کےحوالے کر دیا۔



from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/DGVW0pN

No comments:

Post a Comment

'; (function() { var dsq = document.createElement('script'); dsq.type = 'text/javascript'; dsq.async = true; dsq.src = '//' + disqus_shortname + '.disqus.com/embed.js'; (document.getElementsByTagName('head')[0] || document.getElementsByTagName('body')[0]).appendChild(dsq); })();