اومیکرون ویرینٹ کی علامات سے متعلق اہم انکشاف - Pakiatani Media News

Breaking

Tuesday, 21 December 2021

اومیکرون ویرینٹ کی علامات سے متعلق اہم انکشاف

دنیا بھر کورونا وائرس کے ویرینٹ اومیکرون کے تیزی سے پھیلاؤ کے پیش نظر نیوزی لینڈ نے بین الاقوامی سرحدیں کھولنے کا فیصلہ مؤخر کردیا، متعدد ممالک میں سماجی فاصلہ رکھنے کی پابندی دوبارہ نافذ کردی گئی ہے۔

برطانوی اخبار ڈیلی میل کے مطابق کورونا کی نئی قسم اومیکروین ویرینٹ کی اہم ترین علامات اس کے پچھلی اقسام سے مختلف ہیں۔

ڈیلی میل نے برطانیہ میں جاری زیڈ او ای سمپٹم ٹرینکنگ اسٹڈی کے مرکزی سائئنسدان اور وبائی ماہر، پروفیسر ڈاکٹر ٹم اسپیکٹر کے حوالے سے لکھا ہے کہ اومیکرون ویرینٹ سے متاثر ہونے کی پانچ اہم ترین علامات میں ناک کا مسلسل بہنا، سر میں درد، مستقل تھکن، چھینکیں آتے رہنا اور گلے میں خراشیں شامل ہیں۔

ڈاکٹر ٹم اسپیکٹر کا کہنا ہے کہ اومیکرون سے بچنے اور اسے پھیلنے سے روکنے کی احتیاطی تدابیر وہی ہیں جو پچھلے تمام ویریئنٹس کےلیے بتائی جاچکی ہیں جن میں سماجی فاصلہ اور ماسک کا باقاعدہ استعمال اہم ہیں۔

واضح رہے کہ ڈیلٹا ویرینٹ سمیت پچھلے تمام ویریئنٹس کی پانچ اہم ترین علامات میں مستقل تھکن، سر میں درد، سونگھنے اور کھانے کی حسیات ختم ہوجانا، گلے کی خراشیں اور کھانسی شامل تھیں۔

مزید پڑھیں: کس ویکسین کی بوسٹر ڈوز اومیکرون ویرینٹ کے خلاف مؤثر؟

گزشتہ ماہ 8 نومبر کے روز پہلی بار جنوبی افریقہ میں منظرِ عام پر آنے والا ’اومیکرون ویریئنٹ‘ اب تک 90 سے زیادہ ممالک میں پھیل چکا ہے جبکہ اس سے مصدقہ طور پر متاثرہ افراد کی تعداد 5000 کے قریب پہنچ چکی ہے۔

اومیکرون ویریئنٹ سے شدید ترین متاثر ممالک میں برطانیہ سرِ فہرست ہے جہاں اس کے مریضوں کی تعداد 3000 کا ہندسہ عبور کرچکی ہے جس میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔

خیال رہے کہ عالمی سطح پر اس وبائی مرض کے شروع ہونے کے بعد سے اب تک 27 کروڑ 40 لاکھ سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں اور 50 لاکھ 65 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

The post اومیکرون ویرینٹ کی علامات سے متعلق اہم انکشاف appeared first on ARYNews.tv | Urdu - Har Lamha Bakhabar.



from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/3EjpvUj

No comments:

Post a Comment

'; (function() { var dsq = document.createElement('script'); dsq.type = 'text/javascript'; dsq.async = true; dsq.src = '//' + disqus_shortname + '.disqus.com/embed.js'; (document.getElementsByTagName('head')[0] || document.getElementsByTagName('body')[0]).appendChild(dsq); })();