پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ سیاسی طور پر حکومت کو اسپیس نہیں دینا چاہتے، سیاسی جدوجہد کریں گے۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ”سوال یہ ہے“ میں گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یہ درست ہے کہ اہم تعیناتیوں میں اپوزیشن لیڈر کا کردار ہوتا ہے، پہلی بار دیکھا کہ اپوزیشن لیڈر تقریر کر رہا ہے اور حکومتی ارکان ڈیسک بجا رہے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ موجودہ اسمبلی ایک ارینجمنٹ ہے جس سے کوئی توقع نہیں کی جاسکتی، کیا موجودہ ارینجمنٹ شفاف انتخابات اور اہم تعیناتیاں کرے گی، دیکھنا ہے کہ ہمارے پاس آپشنز کیا ہیں، موجودہ اپوزیشن لیڈر تو ایک مذاق ہے، مسلم لیگ (ن) سے راجہ ریاض کے تعلقات پوشیدہ نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت تو اپنے من پسند نتائج حاصل کرنے کی کوشش کرے گی، ضمنی انتخابات کرانے ہیں تو پورے ملک میں ضمنی انتخاب کرائیں، سلیکشن کی جا رہی ہے، دھاندلی کا منصوبہ ہے کہ مخصوص ضمنی انتخاب ہوں گے۔
سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ پنجاب اسمبلی سے خالی نشستوں پر ضمنی الیکشن میں بھرپور حصہ لیں گے، ہم سسٹم کو چیلنج کر رہے ہیں، برابری کی سطح پر میدان ہمیں نہیں دیا جا رہا لیکن ہم پھر بھی لڑیں گے، یوسف رضا گیلانی کے بیٹے کے خلاف تاحال کارروائی نہیں کی گئی، یوسف گیلانی کے بیٹے کی دھاندلی کی ویڈیوز پورے پاکستان نے دیکھیں۔
وائس چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ بربریت کے باوجود ملک بھر سے عوام اسلام آباد پہنچے، لانگ مارچ سے تمام پارٹی رہنماؤں کی متفقہ رائے تھی، دعوے کیے گئے کہ لوگ نہیں نکلے، رکاوٹیں ہٹا دیں پھر دیکھ لیں، ہم سپریم کورٹ بھی اسی لیے گئے ہیں کہ احتجاج ہمارا آئینی حق ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بھی رات گئے تو شیلنگ ہوتی رہی۔
ان کا کہنا تھا کہ شیلنگ اور رکاوٹوں سے حکومت کی ساکھ متاثر ہوئی ہے، منزل کے حصول کے لیے ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے، رانا ثنا اللہ نے گرفتاریاں کیوں شروع کرائی تھی، گرفتاریوں سے پہلے پوری پنجاب کی انتظامیہ تبدیل کی تھی، ڈی آئی جی آپریشنز اور سی سی پی او لاہور کے رویے دیکھ لیں ڈھکے چھپے نہیں، ان لوگوں نے بھی دھرنے دیے ہم نے تو کسی کو نہیں روکا، ہمت کریں، شیلنگ کا استعمال نہ کریں پھر دیکھیں لوگ کتنے نکلتے ہیں۔
from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/o8Pjqa1
No comments:
Post a Comment