عام طور پر شادیوں میں نکاح کے وقت یا کھانا کھانے کے دوران دولہا اور دلہن والوں کے درمیان چھوٹی چھوٹی باتوں پر اختلافات پیدا ہوجاتے ہیں جو یقیناً کسی بھی طرح مناسب نہیں۔
ایسے ہی چھوٹے چھوٹے واقعات نئے شادی شدہ جوڑے کی زندگی میں مشکلات اور ذہنی دباؤ کا باعث بن جاتے ہیں تاہم ایسی صورتحال کچھ طریقوں پر عمل کرکے ان سے بخوبی نمٹا جاسکتا ہے۔
اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں شوبز انڈسٹری کی معروف اور سینئر اداکارہ فرح ندیم، غزالہ جاوید اور فہیمہ اعوان کے علاوہ ڈاکٹر نیلم ناز نے شرکت کی اور اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
فرح ندیم نے بتایا کہ ہمارے معاشرے میں شادی دوخاندانوں کے ملاپ کا نام ہے، لہٰذا اس قسم کی باتوں سے بچنے کیلیے تقریب سے پہلے ہی حق مہر اور رسم و رواج سے متعلق معاملات کو طے لینا چاہیے۔
اس موقع پر غزالہ جاوید نے بتایا کہ بعض اوقات تمام معاملات طے بھی پا جاتے ہیں لیکن عین نکاح کے وقت یا کسی اور موقع پر بعض لوگوں کی یہ عادت ہوتی ہے جو بلاوجہ بات خراب کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
ڈاکٹر نیلم ناز نے کہا کہ ایسے معاملات کو بہتر طریقے سے سلجھانے کیلئے خاندان کے کچھ ایسے سمجھدار اور تجربہ کار بزرگوں کو آگے آنا چاہیے اور وہ دوسرے فریق کی بات کو بھی اہمیت دیتے ہوئے معاملات کو خوش اسلوبی سے حل کریں۔
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے میزبان ندا یاسر نے ایک واقعے کا ذکر کیا کہ ایک شادی کی تقریب میں بارات آنے کے بعد دولہا کی والدہ نے دلہن کی والدہ سے کہا کہ آپ ہمارے گھر والوں کی خاطر مدارات بے شک نہ کریں لیکن ہمارے جو رشتہ دار آئے ہیں بس انہیں اچھے انداز سے خوش آمدید کہیں تاکہ انہیں کسی قسم کی شکایت کرنے کا موقع نہ ملے۔ ندا یاسر نے کہا کہ ان کی یہ بات مجھے بہت اچھی لگی۔
from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/CIWciOz
No comments:
Post a Comment